ایک امریکی رپورٹ میں چینی لیبارٹری کے مسئلہ کو دوبارہ اٹھایا ہے

ریاستہائے متحدہ میں فلاڈلفیا کے ایک ویکسینیشن سینٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
ریاستہائے متحدہ میں فلاڈلفیا کے ایک ویکسینیشن سینٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
TT

ایک امریکی رپورٹ میں چینی لیبارٹری کے مسئلہ کو دوبارہ اٹھایا ہے

ریاستہائے متحدہ میں فلاڈلفیا کے ایک ویکسینیشن سینٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
ریاستہائے متحدہ میں فلاڈلفیا کے ایک ویکسینیشن سینٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
چین میں ایک تجربہ گاہ سے "کورونا وائرس رساو" کا نظریہ ایک بار پھر اٹھایا گیا ہے اور اس کے  برعکس دوسرا نظریہ یہ ہے کہ یہ وبا چمگادڑوں سے انسانوں میں انفیکشن کی منتقلی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔

ایک قابل ذکر بیان میں امریکی متعدی مرض کے ماہر انتھونی فوکی نے اس بات میں شک کیا ہے کہ وائرس کی ابتدا قدرتی انداز سے ہوئی ہے اور انہوں نے وائرس کی ابتداء کے بارے میں کھلی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ جو کچھ چین میں ہوا ہے ہمیں اس سلسلہ میں تفتیش جاری رکھنا چاہئے یہاں تک کہ ہم اس معاملے کی حقیقت کو سمجھ سکیں۔

فوتچی نے اپنی گزذشتہ پوزیشنوں سے مختلف ہو کر ایک بیان میں اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے وائرس کی ابتدا کی تحقیقات کی ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ جانوروں کی دکان سے آیا ہے اور لوگوں کو متاثر کیا ہے لیکن اس کی وجہ مختلف ہوسکتی ہے اور ہمیں اس کا پتہ لگانا ضروری ہے اور اسی لئے میں وائرس کی نوعیت کو تلاش کرنے والی کسی بھی تحقیقات کی حمایت کرتا ہوں۔(۔۔۔)

منگل 13 شوال المعظم 1442 ہجرى – 25 مئی 2021ء شماره نمبر [15519]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]