شامی حزب اختلاف نے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا کیا مطالبہ

درعا: ریاض الزین - القامشلی: کمال شیخو - دمشق: «الشرق الاوسط»
درعا: ریاض الزین - القامشلی: کمال شیخو - دمشق: «الشرق الاوسط»
TT

شامی حزب اختلاف نے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا کیا مطالبہ

درعا: ریاض الزین - القامشلی: کمال شیخو - دمشق: «الشرق الاوسط»
درعا: ریاض الزین - القامشلی: کمال شیخو - دمشق: «الشرق الاوسط»
شام کی حکومت کے کنٹرول سے باہر علاقوں میں شامی حزب اختلاف کی جماعتوں نے کل ہونے والے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ملک کے جنوب میں واقع درعا گورنریٹ میں مرکزی باڈیوں، کونسلوں اور کمیٹیوں نے ایک بیان میں شہریوں سے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ اس بات قابل ذکر ہے کہ ماسکو اور واشنگٹن کے مابین معاہدے کے بعد جنوبی علاقے دمشق کے اقتدار میں واپس آگئے ہیں اور مزید یہ بھی کہا کہ ہم حوران کے عوام اور قبیلے اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ آمرانہ ماحول میں ہونے والے انتخابات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور ساتھ ہی جنوبی کے متعدد شہروں کی دیواروں پر شامی حکومت کے خلاف پرچے اور بینر لگائے گئے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 13 شوال المعظم 1442 ہجرى – 25 مئی 2021ء شماره نمبر [15519]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]