بلنکن نے غزہ کی تعمیر نو کے لئے بین الاقوامی نقل وحرکت کا کیا آغاز

کل عباس اور بلنکن کو رام اللہ میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل عباس اور بلنکن کو رام اللہ میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

بلنکن نے غزہ کی تعمیر نو کے لئے بین الاقوامی نقل وحرکت کا کیا آغاز

کل عباس اور بلنکن کو رام اللہ میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل عباس اور بلنکن کو رام اللہ میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ روز مشرق وسطی میں اپنے دورے کے آغاز کے ساتھ جنگ بندی کو مستحکم کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر غزہ پٹی کی تعمیر نو کے لئے بین الاقوامی تحرک کا عہد کیا ہے۔

بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ دوبارہ تشدد اختیار کئے بغیر بنیادی مسائل اور چیلنجوں کو دور کرنے کے لئے ماحول کا استعمال کرنا چاہئے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ ان کوششوں کے لئے بین الاقوامی حمایت کو متحد کرے گا اور اس کے نتیجے میں اہم شراکتیں کرے گا اور انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ واشنگٹن اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ تحریک "حماس" تعمیر نو کی امداد کا استحصال نہ کر سکے۔

اسی دن بلنکن نے رام اللہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی اور امریکی وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک بیت المقدس میں فلسطینیوں کے لئے امریکی قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کے لئے کوشاں ہے جبکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اسے 2019 میں بند کردیا تھا۔(۔۔۔)

بدھ 14 شوال المعظم 1442 ہجرى – 26 مئی 2021ء شماره نمبر [15520]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]