کارکنوں کو نشانہ بنانے کے خلاف عراق میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

کارکنوں کو نشانہ بنانے کے خلاف عراق میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سیکیورٹی فورسز کو گزشتہ روز بغداد میں حکومت کے خلاف مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد اور عراق کے وسطی اور جنوبی صوبوں میں "مجھے کس نے مارا؟" کے نعرے کے تحت بڑے مظاہرے دیکھے گئے ہیں جسے عوامی تحریک نے کارکنوں کو نشانہ بنانے کے خلاف منظم کیا ہے۔
 
مظاہرین صوبوں سے دارالحکومت بغداد آئے ہیں اور "نیسور اسکوائر" سے "تحریر اسکوائر" کی طرف روانہ ہوئے ہیں اور انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کارکنوں کے قتل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔

مظاہرے میں تنازعہ یا تیز محاذ آرائی کے واقعات نہیں ہوئے ہیں جیسا کہ گزشتہ اوقات میں مظاہرین اور ان سیکیورٹی فورسز کے مابین ہوئے ہیں جنہوں نے تحریر اسکوائر اور جمہوریہ برج کے آس پاس کی سڑکوں کو بند کر دیا تھا  اور غیر مصدقہ اطلاعات بھی آرہے ہیں کہ مظاہرین نے پل سے قریب ایرانی سفارتخانے کے قریب پہنچنے کی کوشش کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 14 شوال المعظم 1442 ہجرى – 26 مئی 2021ء شماره نمبر [15520]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]