لبنان: منی لانڈرنگ میں حزب اللہ ایسوسی ایشن کے ملوث ہونے کی تحقیقاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2996181/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%85%D9%86%DB%8C-%D9%84%D8%A7%D9%86%DA%88%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A7%DB%8C%D8%B3%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B4%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D9%82%DB%8C%D9%82%D8%A7%D8%AA
لبنان: منی لانڈرنگ میں حزب اللہ ایسوسی ایشن کے ملوث ہونے کی تحقیقات
لبنانی سنٹرل بینک کے گورنر ریاض سلامہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بیروت: علی زین الدین
TT
TT
لبنان: منی لانڈرنگ میں حزب اللہ ایسوسی ایشن کے ملوث ہونے کی تحقیقات
لبنانی سنٹرل بینک کے گورنر ریاض سلامہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بیروت کے سیاسی اور مالی حلقوں نے اس بات کی طرف توجہ مبذول کی ہے جس کی تصدیق لبنانی سنٹرل بینک کے گورنر ریاض سلامہ نے "حزب اللہ" کی تابع "القرض الحسن" ایسوسی ایشن سے متعلق "الحدث" اسٹیشن سے اپنے انٹرویو میں کی ہے کیونکہ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی ایسا ادارہ نہیں ہے جو لبنانی سنٹرل بینک کے ذریعہ لائسنس یافتہ ہے بلکہ یہ ایک ایسا معاشرتی ادارہ ہے جو وزارت داخلہ کو اطلاعات اور خبر دیتا ہے اور اس سلسلے میں مرکزی بینک کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
سلامہ نے زور دے کر کہا ہے کہ ایک امریکی رپورٹ اور ان متعدد افراد کے خلاف امریکی پابندیوں کی بنا پر اس ایسوسی ایشن کے ذریعہ منی لانڈرنگ کے معاملے کی تحقیق کی جائے گی جن کے پاس امریکی کھاتے ہوسکتے ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔