"حشد" میں ایران نواز ونگ سے وابستہ دھڑوں نے گرین زون کے کچھ حصوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور درمیانی اور ہلکے ہتھیاروں سے لیس ایک فوج کا سامنا کیا ہے تاکہ مصلح کی رہائی پر دباؤ ڈالا جاسکے لیکن حکومت اپنے موقف پر قائم ہے اور اسے رہا کرنے سے انکار کردیا ہے اور ان حملوں میں اس کے ملوث ہونے کے بارے میں معلومات کردش کر رہی ہیں جن مں انبار میں عین الاسد اڈے پر بمباری بھی شامل ہے جہاں بڑے پیمانے پر امریکی موجود ہیں۔
"عصائب اہل الحق" گروپ کے رہنما قیس خزعلی نے گزشتہ روز مطالبہ کیا ہے کہ وہ مصلح کو "حشد" سیکیورٹی کے حوالے کردے اور "ٹویٹر" پر یہ کہتے ہوئے لکھا ہے کہ قانونی اور فوجی سیاق وسباق سے باہر نکل کر اور اس انداز سے ایک آپریشن کے ذریعہ حشد کے مقبول رہنما کی گرفتاری کا مطلب اوراق کو خلط ملط کرنا ہے، سیکیورٹی صورتحال کو خراب کرنے کے لئے ایک خبیث کوشش ہے، انتخابات کو منسوخ کرنے کے لئے افراتفری پیدا کرنے کی بدنیتی ہے، ہنگامی حکومت تشکیل دینا ہے اور آئین کو معطل کرنا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 15 شوال المعظم 1442 ہجرى – 27 مئی 2021ء شماره نمبر [15521]