"حشد" بغداد کے کچھ حصوں کو اپنے گھیرے میں لینے کی کوشش میں ہے

گزشتہ روز بغداد کے گرین زون کے ایک داخلی راستے پر حشد فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد کے گرین زون کے ایک داخلی راستے پر حشد فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

"حشد" بغداد کے کچھ حصوں کو اپنے گھیرے میں لینے کی کوشش میں ہے

گزشتہ روز بغداد کے گرین زون کے ایک داخلی راستے پر حشد فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز بغداد کے گرین زون کے ایک داخلی راستے پر حشد فورس کے ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراق کی خصوصی فورس کے ذریعہ پاپولر موبلائزیشن فورسز کے رہنما قاسم مصلح کی گرفتاری سے بغداد میں بے چینی کی فضاء عام ہو چکی ہے اور خاص طور پر گرین زون میں جہاں حکومت اور پارلیمنٹ واقع ہے۔

"حشد" میں ایران نواز ونگ سے وابستہ دھڑوں نے گرین زون کے کچھ حصوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور درمیانی اور ہلکے ہتھیاروں سے لیس ایک فوج کا سامنا کیا ہے تاکہ مصلح کی رہائی پر دباؤ ڈالا جاسکے لیکن حکومت اپنے موقف پر قائم ہے اور اسے رہا کرنے سے انکار کردیا ہے اور ان حملوں میں اس کے ملوث ہونے کے بارے میں معلومات کردش کر رہی ہیں جن مں انبار میں عین الاسد اڈے پر بمباری بھی شامل ہے جہاں بڑے پیمانے پر امریکی موجود ہیں۔

"عصائب اہل الحق" گروپ کے رہنما قیس خزعلی نے گزشتہ روز مطالبہ کیا ہے کہ وہ مصلح کو "حشد" سیکیورٹی کے حوالے کردے اور "ٹویٹر" پر یہ کہتے ہوئے لکھا ہے کہ قانونی اور فوجی سیاق وسباق سے باہر نکل کر اور اس انداز سے ایک آپریشن کے ذریعہ حشد کے مقبول رہنما کی گرفتاری کا مطلب اوراق کو خلط ملط کرنا ہے، سیکیورٹی صورتحال کو خراب کرنے کے لئے ایک خبیث کوشش ہے، انتخابات کو منسوخ کرنے کے لئے افراتفری پیدا کرنے کی بدنیتی ہے، ہنگامی حکومت تشکیل دینا ہے  اور آئین کو معطل کرنا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 15 شوال المعظم 1442 ہجرى – 27 مئی 2021ء شماره نمبر [15521]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]