صدارتی انتخابات میں شامی شہریوں کے الگ ہونے کے واقعات

گزشتہ روز الاسد کو دمشق کے غوطہ میں حزب اختلاف کے سابق گڑھ ڈوما میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز الاسد کو دمشق کے غوطہ میں حزب اختلاف کے سابق گڑھ ڈوما میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

صدارتی انتخابات میں شامی شہریوں کے الگ ہونے کے واقعات

گزشتہ روز الاسد کو دمشق کے غوطہ میں حزب اختلاف کے سابق گڑھ ڈوما میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز الاسد کو دمشق کے غوطہ میں حزب اختلاف کے سابق گڑھ ڈوما میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سرکاری فوج کے زیر کنٹرول علاقوں میں شامی شہری ملک کے صدر کو منتخب کرنے کے لئے پولنگ اسٹیشنوں کی طرف متوجہ ہوئے ہیں جبکہ شام کے شمال مغرب، شمال مشرق اور جنوب میں حزب اختلاف نے اس انتخاب کے بائیکاٹ کئے جانے کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی صدر بشار الاسد کی فیصلہ کن فتح کی توق تو پہلے ہی سے ہے اور اس توقع کو تقویت اس وقت ملی جب انتخابات کی وجہ سے خود شامی شہریوں کی تقسیم میں شدت آگئی ہے۔

امریکہ، جرمنی، برطانیہ، فرانس اور اٹلی کے وزرائے خارجہ نے منگل - بدھ کی شب ایک بیان میں کہا ہے ہے کہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہوں گے اور انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غیرجانبدارانہ طور پر اسد حکومت کی طرف سے ایک بار پھر قانونی حیثیت حاصل کرنے کی کوشش کو مسترد کریں۔(۔۔۔)

جمعرات 15 شوال المعظم 1442 ہجرى – 27 مئی 2021ء شماره نمبر [15521]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]