میکرون نے روانڈا میں 1994 کی نسل کشی میں فرانس کی ذمہ داری کی قبول https://urdu.aawsat.com/home/article/2999341/%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%B1%D9%88%D8%A7%D9%86%DA%88%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-1994-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%B0%D9%85%DB%81-%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%D8%A8%D9%88%D9%84
میکرون نے روانڈا میں 1994 کی نسل کشی میں فرانس کی ذمہ داری کی قبول
کاگامی (دائیں) نے پیرس کے ساتھ اختلافات کو ختم کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کی ہے کہ میکرون کے دورے میں ماضی کے بارے میں نہیں بلکہ مستقبل کے بارے میں بات جاتی ہوگی (اے ایف پی)
میکرون نے روانڈا میں 1994 کی نسل کشی میں فرانس کی ذمہ داری کی قبول
کاگامی (دائیں) نے پیرس کے ساتھ اختلافات کو ختم کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کی ہے کہ میکرون کے دورے میں ماضی کے بارے میں نہیں بلکہ مستقبل کے بارے میں بات جاتی ہوگی (اے ایف پی)
گزشتہ روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا روانڈا کے دارالحکومت کیگالی کا دورہ روانڈا کے ساتھ تعلقات میں پائے جانے والے عارضے کو دور کرنے کے لئے ہوا ہے جس نے کئی دہائیوں سے ان کے ملک پر 1994 میں ہونے والی اس نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جس کی وجہ سے 800 ہزار سے 10 لاکھ افراد تک متاثر ہوئے تھے۔
کیگالی میں قابل ذکر عوام سے خطاب کے دوران میکرون نے نسل کشی کے لئے اپنے ملک کی ذمہ داری کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس پر فرض ہے کہ وہ تاریخ کو بغیر کسی شک کے دیکھے اور روانڈا کے عوام پر ہونے والے مصائب کے خاتمے میں اپنے کردار کو تسلیم کرے لیکن ایک طویل عرصے تک اس نے سچائی کی طرف دیکھنے پر خاموشی کو ترجیح دیا ہے۔(۔۔۔)
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزاماتhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814881-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%88%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%D8%BA%D8%A7%D9%88%D8%AA-%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)