میکرون نے روانڈا میں 1994 کی نسل کشی میں فرانس کی ذمہ داری کی قبول


کاگامی (دائیں) نے پیرس کے ساتھ اختلافات کو ختم کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کی ہے کہ میکرون کے دورے میں ماضی کے بارے میں نہیں بلکہ مستقبل کے بارے میں بات جاتی ہوگی (اے ایف پی)
کاگامی (دائیں) نے پیرس کے ساتھ اختلافات کو ختم کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کی ہے کہ میکرون کے دورے میں ماضی کے بارے میں نہیں بلکہ مستقبل کے بارے میں بات جاتی ہوگی (اے ایف پی)
TT

میکرون نے روانڈا میں 1994 کی نسل کشی میں فرانس کی ذمہ داری کی قبول


کاگامی (دائیں) نے پیرس کے ساتھ اختلافات کو ختم کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کی ہے کہ میکرون کے دورے میں ماضی کے بارے میں نہیں بلکہ مستقبل کے بارے میں بات جاتی ہوگی (اے ایف پی)
کاگامی (دائیں) نے پیرس کے ساتھ اختلافات کو ختم کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کی ہے کہ میکرون کے دورے میں ماضی کے بارے میں نہیں بلکہ مستقبل کے بارے میں بات جاتی ہوگی (اے ایف پی)
گزشتہ روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا روانڈا کے دارالحکومت کیگالی کا دورہ روانڈا کے ساتھ تعلقات میں پائے جانے والے عارضے کو دور کرنے کے لئے ہوا ہے جس نے کئی دہائیوں سے ان کے ملک پر 1994 میں ہونے والی اس نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جس کی وجہ سے 800 ہزار سے 10 لاکھ افراد تک متاثر ہوئے تھے۔

کیگالی میں قابل ذکر عوام سے خطاب کے دوران میکرون نے نسل کشی کے لئے اپنے ملک کی ذمہ داری کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس پر فرض ہے کہ وہ تاریخ کو بغیر کسی شک کے دیکھے اور روانڈا کے عوام پر ہونے والے مصائب کے خاتمے میں اپنے کردار کو تسلیم کرے لیکن ایک طویل عرصے تک اس نے سچائی کی طرف دیکھنے پر خاموشی کو ترجیح دیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 16 شوال المعظم 1442 ہجرى – 28 مئی 2021ء شماره نمبر [15522]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]