خاتمی نے جمہوریت کو کمزور کرنے کے کاروائی پر کی تنقید

گزشتہ روز ایرانی پارلیمنٹ کے ممبران کو مرشد اعلی علی خامنئی کے ویڈیو خطاب کے دوران نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (خامنئی ویب سائٹ)
گزشتہ روز ایرانی پارلیمنٹ کے ممبران کو مرشد اعلی علی خامنئی کے ویڈیو خطاب کے دوران نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (خامنئی ویب سائٹ)
TT

خاتمی نے جمہوریت کو کمزور کرنے کے کاروائی پر کی تنقید

گزشتہ روز ایرانی پارلیمنٹ کے ممبران کو مرشد اعلی علی خامنئی کے ویڈیو خطاب کے دوران نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (خامنئی ویب سائٹ)
گزشتہ روز ایرانی پارلیمنٹ کے ممبران کو مرشد اعلی علی خامنئی کے ویڈیو خطاب کے دوران نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (خامنئی ویب سائٹ)
سابق ایرانی صدر محمد خاتمی نے جمہوریت کو کمزور کرنے کے کاروائی سے آگاہ کیا ہے جبکہ قم مدرسہ کے اساتذہ نے آئندہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے لئے بڑی تعداد میں امیدواروں کے اندر اہلیت نہ ہونے کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔

اصلاح پسند رہنما خاتمی نے اس بات سے بھی آگاہ کیا ہے ایران میں انتخابات کا کردار روز بروز گھٹتا ہی جا رہا ہے اور مزید سنگین خطرات کا سامنا ہونا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی فریق موجودہ صورتحال کے اس عظیم خطرے سے لاتعلق نہیں ہوسکتی ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان دنوں صدارتی امیدواروں کی پیشگی کے دوران جو کچھ ہوا ہے اس نے لوگوں کے انتخابات میں اس میدان کو محدود کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

پارلیمنٹ کے ممبروں کو ایک ویڈیو خطاب میں مرشد اعلی علی خامنئی نے اس آئین کی حفاظت کے فیصلوں کی حمایت کی ہے جس کا نام اس کے 12 ممبروں نے رکھا ہے اور ایرانیوں کو انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی دعوت دی ہے جن کے بارے میں یہ سمجھا جا رہا ہے وہ حکومت کرنے والے ادارہ کی قانونی حیثیت کا امتحان ہے اور معاشی دباؤ اور سیاسی آزادیوں پر پابندیوں کی وجہ سے عوام کے اندر وسیع پیمانے پر غم وغصے کی فضا عام ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 16 شوال المعظم 1442 ہجرى – 28 مئی 2021ء شماره نمبر [15522]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]