آسٹریا میں سیاسی اسلام کے نقشہ کی وجہ سے کھڑا ہوا ایک تنازعہ

ویانا میں اسلامک سنٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ویانا میں اسلامک سنٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریا میں سیاسی اسلام کے نقشہ کی وجہ سے کھڑا ہوا ایک تنازعہ

ویانا میں اسلامک سنٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ویانا میں اسلامک سنٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
آسٹریا کی مسلم کمیونٹی نے اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ آسٹریا کی حکومت کی طرف سے سیاسی اسلام کا وہ نقشہ شائع کرنے کے بعد اس ملک میں مسلمان اپنے مذہب کی وجہ سے بدنما داغ ہوجائیں گے جس میں اس نے ملک کے طول وعرض میں 623 جمعیت اور مساجد کے مقامات اور تفصیلات کی نشاندہی کی ہے۔

آسٹریا میں مسلم کمیونٹی نے نقشہ کی اشاعت کے فیصلے کو امکانی خطرہ کے طور پر تمام مسلمانوں کو بدنام کرنے کے سلسلہ میں حکومت کے واضح ارادے کا اظہار کیا ہے اور آسٹریا کے اسلامی اقدام کے سکریٹری جنرل طرفہ بغجاتی نے آسٹریا میں یہودیوں اور عیسائیوں کی شناخت کے لئے ایسا ہی نقشہ نشر کئے جانے کے سلسلہ میں سوال اٹھایا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 شوال المعظم 1442 ہجرى – 29 مئی 2021ء شماره نمبر [15523]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]