آسٹریا میں سیاسی اسلام کے نقشہ کی وجہ سے کھڑا ہوا ایک تنازعہ

ویانا میں اسلامک سنٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ویانا میں اسلامک سنٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریا میں سیاسی اسلام کے نقشہ کی وجہ سے کھڑا ہوا ایک تنازعہ

ویانا میں اسلامک سنٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ویانا میں اسلامک سنٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
آسٹریا کی مسلم کمیونٹی نے اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ آسٹریا کی حکومت کی طرف سے سیاسی اسلام کا وہ نقشہ شائع کرنے کے بعد اس ملک میں مسلمان اپنے مذہب کی وجہ سے بدنما داغ ہوجائیں گے جس میں اس نے ملک کے طول وعرض میں 623 جمعیت اور مساجد کے مقامات اور تفصیلات کی نشاندہی کی ہے۔

آسٹریا میں مسلم کمیونٹی نے نقشہ کی اشاعت کے فیصلے کو امکانی خطرہ کے طور پر تمام مسلمانوں کو بدنام کرنے کے سلسلہ میں حکومت کے واضح ارادے کا اظہار کیا ہے اور آسٹریا کے اسلامی اقدام کے سکریٹری جنرل طرفہ بغجاتی نے آسٹریا میں یہودیوں اور عیسائیوں کی شناخت کے لئے ایسا ہی نقشہ نشر کئے جانے کے سلسلہ میں سوال اٹھایا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 شوال المعظم 1442 ہجرى – 29 مئی 2021ء شماره نمبر [15523]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]