بینسوڈا خرطوم میں البیشیر اور ان کے معاونین کو حوالے کرنے کے درپے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3004676/%D8%A8%DB%8C%D9%86%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7-%D8%AE%D8%B1%D8%B7%D9%88%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AD%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%BE%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
بینسوڈا خرطوم میں البیشیر اور ان کے معاونین کو حوالے کرنے کے درپے ہیں
دارفور خطے کے گورنر ارکو میناوی کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر فاتو بینسوڈا سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس یو این اے)
بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر فاتو بینسوڈا دارفور خطے میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے لئے مطلوب افراد کو حوالہ کرنے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے لئے گزشتہ روز خرطوم پہنچی ہیں جن میں سرفہرست برطرف صدر عمر البشیر اور احمد ہارون ہیں اور ان کے ساتھ ملزم علی کوشیب بھی ہیں۔
بینسوڈا نے آئی سی سی کے تفتیشی کاروں کی ایک ٹیم کے ہمراہ جنگ متاثرین کی شہادتیں سننے کے لئے دارفور خطے کا دورہ کیا ہے اور اس خطے کے گورنر منی ارکو میناوی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ان کی ٹیم نے یقینی طور پر جنگ اور نسل کشی معاملات کی تفتیش شروع کردی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ میں چلی جاؤں گی لیکن میری ٹیم موجود رہے گی اور انصاف اور قانون کے نفاذ کے لئے کام کرے گی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]