غزہ میں مصر کی طرف سے مصالحت اور تعمیر نو پر زورhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3009531/%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B5%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%B5%D8%A7%D9%84%D8%AD%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D8%B9%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D9%86%D9%88-%D9%BE%D8%B1-%D8%B2%D9%88%D8%B1
غزہ پٹی میں حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ یحییٰ السنوار کو گزشتہ روز مصری جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی ای)
رام اللہ: کفاح زبون
TT
TT
غزہ میں مصر کی طرف سے مصالحت اور تعمیر نو پر زور
غزہ پٹی میں حماس پولیٹیکل بیورو کے سربراہ یحییٰ السنوار کو گزشتہ روز مصری جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی ای)
گزشتہ روز یہ اطلاع ملی ہے کہ مصری جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل عباس کامل نے غزہ پٹی میں اپنے دورے کے دوران مصالحت اور تعمیر نو پر زور دیا ہے جبکہ غزہ میں باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تحریک حماس کی قیادت نے اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ معاہدہ کرنے اور بہت جلد اسے آگے بڑھانے اور اس پر عمل درآمد کرنے کی آمادگی کی انہیں یقین دہانی کرائی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ اسرائیل بھی واقعتا اس سلسلہ میں تیار ہو اور شرط یہ بھی ہے کہ اس کا تعلق تعمیر نو کی فائل کے علاوہ کسی اور فائل سے نہ ہو۔
کامل نے غزہ پٹی میں حماس" کے سربراہ یحییٰ سنوار اور تحریک کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے پھر انہوں نے ایک توسیعی میٹنگ کی جس میں فلسطینی دھڑوں کے نمائندے شامل تھے اور انہوں نے پٹی میں بحران کے حل پیش کیے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]