گریفتھس نے یمن کے امن کے لئے مراعات کا مطالبہ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3009536/%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D9%81%D8%AA%DA%BE%D8%B3-%D9%86%DB%92-%DB%8C%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%85%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
گریفتھس نے یمن کے امن کے لئے مراعات کا مطالبہ کیا ہے
گزشتہ روز صنعاء ایئر پورٹ پر گریفتھس کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عدن: علی ربیع
TT
TT
گریفتھس نے یمن کے امن کے لئے مراعات کا مطالبہ کیا ہے
گزشتہ روز صنعاء ایئر پورٹ پر گریفتھس کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھس نے کل صنعاء میں یمن میں اپنے امن منصوبے کی کامیابی کے سلسلہ میں امید کا اظہار کیا ہے جبکہ انہوں نے ڈیڑھ سال قبل اپنی کوششوں کی ناکامی کے سلسلہ میں مایوسی کی طرف بھی اشارہ کیا ہے اور گریفتھس نے یمنی جماعتوں سے مراعات دینے کا مطالبہ کیا ہے اور مارب گورنریٹ پر حملہ روکنے کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔
صنعا کے اپنے دورے اور حوثی گروپ کے رہنما عبد الملک الحوثی سے ان کی ملاقات کے اختتام پر گریفتھس نے کہا ہے کہ ان کا یہ منصوبہ سب سے پہلے اس بات پر قائم ہے کہ یمنیوں کو ایندھن سمیت خوراک اور بنیادی اشیا کے حصول سے روکنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ہے تاکہ شہری ان چیزوں کا استعمال کر سکیں۔
اسی طرح گریفتھس نے انسانی صورتحال کی خرابی کو کم کرنے، لوگوں اور سامان کی آزادانہ نقل وحرکت کے لئے راہیں کھولنے اور لاکھوں یمنیوں کو معمول کی زندگی کی بحالی کے لئے ملک گیر جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)