ویانا میں جوہری مذاکرات متنازعہ امور کی طرف گامزن ہیں

گزشتہ ہفتہ ویانا پہنچنے کے وقت یوروپی یونین کے پولیٹیکل ڈائریکٹر اینرک مورا کو ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ ہفتہ ویانا پہنچنے کے وقت یوروپی یونین کے پولیٹیکل ڈائریکٹر اینرک مورا کو ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ویانا میں جوہری مذاکرات متنازعہ امور کی طرف گامزن ہیں

گزشتہ ہفتہ ویانا پہنچنے کے وقت یوروپی یونین کے پولیٹیکل ڈائریکٹر اینرک مورا کو ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ ہفتہ ویانا پہنچنے کے وقت یوروپی یونین کے پولیٹیکل ڈائریکٹر اینرک مورا کو ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)

ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی نے گزشتہ روز انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ اپریل کے آغاز سے جوہری معاہدے کی بحال کرنے کے مقصد سے ہونے والے مذاکرات کے پانچویں دور میں ویانا مذاکرات متنازعہ معاملات کو حل کرنے کی کوشش میں ایک انتہائی پیچیدہ مرحلے کی طرف پہنچ چکا ہے جبکہ دو مغربی ذرائع نے بتایا ہے کہ انھیں یقین ہے کہ مذاکرات اس سے تیزرفتار شکل میں ہوگی لیکن ایک معاہدہ اب بھی بہت دور نظر آرہا ہے۔

 

عراقجی نے یہ رجحان بتایا ہے کہ پانچویں دور میں موجودہ مذاکرات کسی معاہدے تک پہنچنے کے لئے آخری دور نہیں ہوں گا اور انہوں نے مشاورت کے لئے وفدوں کو اپنے اپنے دارالحکومت کی طرف واپس جانے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)

 

منگل 20 شوال المعظم 1442 ہجرى – 01 جون 2021ء شماره نمبر [15526]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]