ویانا میں جوہری مذاکرات متنازعہ امور کی طرف گامزن ہیں

گزشتہ ہفتہ ویانا پہنچنے کے وقت یوروپی یونین کے پولیٹیکل ڈائریکٹر اینرک مورا کو ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ ہفتہ ویانا پہنچنے کے وقت یوروپی یونین کے پولیٹیکل ڈائریکٹر اینرک مورا کو ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ویانا میں جوہری مذاکرات متنازعہ امور کی طرف گامزن ہیں

گزشتہ ہفتہ ویانا پہنچنے کے وقت یوروپی یونین کے پولیٹیکل ڈائریکٹر اینرک مورا کو ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ ہفتہ ویانا پہنچنے کے وقت یوروپی یونین کے پولیٹیکل ڈائریکٹر اینرک مورا کو ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)

ایران کے چیف مذاکرات کار عباس عراقجی نے گزشتہ روز انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ اپریل کے آغاز سے جوہری معاہدے کی بحال کرنے کے مقصد سے ہونے والے مذاکرات کے پانچویں دور میں ویانا مذاکرات متنازعہ معاملات کو حل کرنے کی کوشش میں ایک انتہائی پیچیدہ مرحلے کی طرف پہنچ چکا ہے جبکہ دو مغربی ذرائع نے بتایا ہے کہ انھیں یقین ہے کہ مذاکرات اس سے تیزرفتار شکل میں ہوگی لیکن ایک معاہدہ اب بھی بہت دور نظر آرہا ہے۔

 

عراقجی نے یہ رجحان بتایا ہے کہ پانچویں دور میں موجودہ مذاکرات کسی معاہدے تک پہنچنے کے لئے آخری دور نہیں ہوں گا اور انہوں نے مشاورت کے لئے وفدوں کو اپنے اپنے دارالحکومت کی طرف واپس جانے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)

 

منگل 20 شوال المعظم 1442 ہجرى – 01 جون 2021ء شماره نمبر [15526]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]