یورپ آہستہ آہستہ زندگی کی طرف واپس آرہا ہے

اطالوی آثار قدیمہ کے مقامات میں سیاحت کی واپسی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اطالوی آثار قدیمہ کے مقامات میں سیاحت کی واپسی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT
20

یورپ آہستہ آہستہ زندگی کی طرف واپس آرہا ہے

اطالوی آثار قدیمہ کے مقامات میں سیاحت کی واپسی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اطالوی آثار قدیمہ کے مقامات میں سیاحت کی واپسی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
"کورونا" کے نئے انفیکشن کی شرح میں کمی اور ویکسینیشن مہموں میں تیزی کے بعد کئی یورپی ممالک میں معمول کی زندگی کی طرف بتدریج واپسی کے منظر دیکھا جا رہا ہے۔

کل جمعرات کو جاری امراض کو کنٹرول اور روک تھام کے لئے یورپی مرکز نے بتایا ہے کہ گزشتہ موسم خزاں کے بعد پہلی بار تمام یوروپی ممالک میں ہر ایک لاکھ شہریوں میں انفیکشن کی شرح 300 سے کم ریکارڈ کی گئی ہے اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ 24 فیصد یورپی آبادی کو ویکسین کی مکمل خوراک مل رہی ہے اور 47 فیصد آبادی کو ایک خوراک ملی ہے۔

وبائی امراض کے منظر میں بہتری آنے کی وجہ سے دوسرے ملکوں سے آنے والے سفر، داخلی نقل وحرکت اور خدمات کے سلسلہ میں پابندی کم کر دی گئی ہے اور خاص طور پر ان ممالک میں جن کی معیشت سیاحتی سیزن کی آمدنی پر منحصر ہے اور یوروپی یونین کے سات ممبر ممالک نے پرسو روز صحت سے متعلق سرٹیفیکیٹ کا افتتاح کیا ہے اور اگلے جولائی کے پہلے تک یورپی یونین کے تمام ممالک اس کی منظوری دے دیں گے۔(۔۔۔)

جمعہ 23 شوال المعظم 1442 ہجرى – 04 جون 2021ء شماره نمبر [15529]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT
20

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]