نیتن یاھو نے تبدیلی کے خلاف منصوبے کے لئے دائیں بازو کو کیا طلب https://urdu.aawsat.com/home/article/3010961/%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DA%BE%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%A7%D8%B2%D9%88-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%B7%D9%84%D8%A8
نیتن یاھو نے تبدیلی کے خلاف منصوبے کے لئے دائیں بازو کو کیا طلب
تل ابیب میں نیتن یاہو کے حامیوں کی سربراہی میں تبدیلی اتحاد کی طنز کرنے والے پوسٹر اور مظاہرے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رام اللہ: کفاح زبون
TT
TT
نیتن یاھو نے تبدیلی کے خلاف منصوبے کے لئے دائیں بازو کو کیا طلب
تل ابیب میں نیتن یاہو کے حامیوں کی سربراہی میں تبدیلی اتحاد کی طنز کرنے والے پوسٹر اور مظاہرے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل (جمعرات) کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے اپنے سیاسی مخالفین کی تبدیلی کی حکومت تشکیل دینے کے معاہدے پر فوری تنقید کی ہے جس میں بائیں، وسط اور دائیں دھڑوں کی جماعتیں شامل ہیں اور جس کا اعلان انہوں نے بدھ کی شام ایک اتحاد میں کیا تھا جس کا مقصد نیتن یاھو کو حکومت سے بے دخل کرنا ہے۔
نیتن یاھو نے دائیں بازو کے بلاک ان پارٹیوں کے سربراہوں کو طلب کیا ہے جن میں شاس، متحدہ تورات یہودیت اور مذہبی صیہونیت ہیں اور کنیسٹ کے اسپیکر کے علاوہ دائیں بازو کے اتحاد کے سربراہ مکی زوہار، لیکود اور آبادکاری کونسلیں کے قائدین ہیں اور ان سب کو نئی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لئے ہنگامی اجلاس کے لئے بلایا گیا ہے اور یامینا اور تکوا ہڈاشا پارٹیوں کے ممبروں پر دباؤ ڈالنے کے لئے ایک عملی منصوبہ بنانے کے لئے بھی بلایا گیا ہے تاکہ وہ اس کو ووٹ نہ دیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]