بائیڈن برطانیہ، ترکی اور روس کے رہنماؤں سے ملاقات کرنے والے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

بائیڈن برطانیہ، ترکی اور روس کے رہنماؤں سے ملاقات کرنے والے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے
جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے گزشتہ جنوری میں امریکی صدر جو بائیڈن کے صدر بننے کے بعد ان کے پہلے غیر ملکی سفر کی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے جس میں برطانیہ، ترکی اور روس کے رہنماؤں کے ساتھ اعلی سطح کی ملاقاتیں شامل ہوں گی۔

بائیڈن اس جی 7 سربراہی اجلاس میں حصہ لینے سے قبل 10 جون کو برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں جو برطانوی شہر کارن وال میں اس ماہ کے گیارہ سے تیرہ تاریخ کے درمیان منعقد ہوگا جہاں وہ گروپ کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے۔(۔۔۔)

جمعہ 23 شوال المعظم 1442 ہجرى – 04 جون 2021ء شماره نمبر [15529]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]