"ورلڈ ہیلتھ" نے وبائی مرض پر قابو پانے کو ویکسین کے عطیات پر کیا منحصر

کل ہندوستان کے صوبہ تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں "کورونا" ویکسین لینے کے منتظر شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ہندوستان کے صوبہ تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں "کورونا" ویکسین لینے کے منتظر شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"ورلڈ ہیلتھ" نے وبائی مرض پر قابو پانے کو ویکسین کے عطیات پر کیا منحصر

کل ہندوستان کے صوبہ تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں "کورونا" ویکسین لینے کے منتظر شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ہندوستان کے صوبہ تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں "کورونا" ویکسین لینے کے منتظر شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پوری دنیا میں کورونا بحران پر قابو پانے کو ویکسین کی منصفانہ تقسیم اور مالدار ممالک کی طرف سے ترقی کرنے والے ان ممالک کو لاکھوں خوراکیں عطیہ کرنے کے ساتھ مربوط کیا ہے جہاں ابھی تک سپلائی کی عدم موجودگی کی وجہ سے ویکسینیشن مہم شروع بھی نہیں ہوئی ہے۔

گزشتہ روز تنظیم نے دولت مند ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرپلس خوراکیں کم خطرہ والے لوگوں کو جیسے کہ بچے ہیں دینے کے بجائے غریب ممالک کو عطیہ کریں اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مشیر بروس آئلورڈ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس کافی مقدار میں ممالک کی طرف سے اتنی تصدیق شدہ مقدار نہیں ہیں جس کی وجہ سے دنیا کو اس بحران سے نکالا جا سکتا ہے اور اگر ہمیں اپنی خوراک جلد نہیں ملتی ہے تو ہم ناکام ہوجائیں گے۔
 
آئلورڈ نے جمعرات کے روز 25 ملین خوراکیں عطیہ کرنے کے لئے امریکی منصوبے کی نقاب کشائی کی تعریف کی ہے اور دوسرے دولت مند ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اس کی پیروی کریں اور انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستانی ٹیکوں کی برآمد میں رکاوٹ اور دیگر ویکسینوں کے حصول میں تاخیر کا مطلب یہ ہے کہ عالمی سطح پر ویکسین فراہم کرنے کے "کوواکس" پروگرام تقریبا 200 ملین خوراکوں کی قلت کا شکار ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 24 شوال المعظم 1442 ہجرى – 05 جون 2021ء شماره نمبر [15530]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]