صنعا کی طرف اچانک عمانی تحریک

گزشتہ روز صنعاء میں عمانی وفد کی آمد کے متعلق حوثی میڈیا کے ذریعہ نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ روز صنعاء میں عمانی وفد کی آمد کے متعلق حوثی میڈیا کے ذریعہ نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

صنعا کی طرف اچانک عمانی تحریک

گزشتہ روز صنعاء میں عمانی وفد کی آمد کے متعلق حوثی میڈیا کے ذریعہ نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
گزشتہ روز صنعاء میں عمانی وفد کی آمد کے متعلق حوثی میڈیا کے ذریعہ نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
اچانک اور غیر طے شدہ انداز میں عمانی ایئر ویز کا ایک جہاز گزشتہ روز صنعاء میں اترا ہے اور اس میں حوثی گروپ کے ممبران کے ہمراہ عمانی وفد کے افراد تھے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی نے حوثیوں کی صفوں میں ایک حوثی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس وفد میں عمانی عہدیدار، انقلابیوں کے ترجمان محمد عبد السلام اور دیگر رہنما شامل ہیں اور انہوں نے بحران کو حل کرنے کے لئے گروپ کے رہنما عبد الملک الحوثی کے ساتھ عمانی وفد کی میٹنگ کی تجویز بھی پیش کی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ عمانی وفد کا یہ دورہ حوثیوں (قیادت) کو جنگ بندی پر راضی کرنے اور امن مذاکرات میں حصہ لینے کے لئے آیا ہے۔

اس دورے سے سلطان عمان اور حوثیوں کے مابین تعلقات کے اثرات کے بارے میں سوالات کا دروازہ کھل گیا ہے اگر یہ گروپ جنگ بندی میں ملوث ہونے اور پھر مذاکرات کے سلسلے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتا رہتا ہے جس کا منفی اثر ان پر اور یمن پر بھی پڑتا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 25 شوال المعظم 1442 ہجرى – 06 جون 2021ء شماره نمبر [15531]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]