برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروس کے چیف ایگزیکٹو کرس ہوبسن نے بتایا ہے کہ ویکسین نے وائرس سے ہونے والے انفیکشن اور سنگین انفیکشن کے مابین زنجیر توڑ دی ہے اور ہوبسن نے بی بی سی ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ ڈیلٹا تناؤ سے متاثر ہونے کے سبب اسپتالوں میں علاج کروانے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے اور انہوں نے مزید کہا ہے کہ ان میں سے بہت سے بولٹن کے ان اسپتالوں میں ہیں جہاں انگلینڈ میں ہندوستانی ورزن سے متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ ہیں اور اس کے شکار پچھلے وبائی امراض کی لہروں کے مقابلہ میں زیادہ کم سن ہیں۔
دوسری طرف ہندوستان کے کچھ شہروں جیسے ممبئی اور نئی دہلی نے کورونا وائرس کے نئے کیسوں کی تعداد کم ہونے کے ساتھ ہی بندش کی پابندیوں کو کم کرنا شروع کردیا ہے اور اسی طرح وہ دیہی علاقے جہاں آبادی ویکسین کے بارے میں شکوک وشبہات کی شکار ہے اب بھی وبائی مرض سے دوچار ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 25 شوال المعظم 1442 ہجرى – 06 جون 2021ء شماره نمبر [15531]