ویکسینوں کی تاثیر سے متعلق نئے برطانوی ثبوت

کل لندن میں اسکول کے بچوں کو قطرے پلانے کی مہم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
کل لندن میں اسکول کے بچوں کو قطرے پلانے کی مہم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ویکسینوں کی تاثیر سے متعلق نئے برطانوی ثبوت

کل لندن میں اسکول کے بچوں کو قطرے پلانے کی مہم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
کل لندن میں اسکول کے بچوں کو قطرے پلانے کی مہم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
برطانیہ میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے متعلق اعداد وشمار سے معلوم ہوا ہے کہ سنگین علامات کو دور کرنے میں ویکسین مفید ثابت ہو رہی ہے اور یہ افادیت ہندوستان میں وسیع پیمانے پر سب سے پہلے پائے جانے والے "ڈیلٹا" پھیلاؤ کے تناؤ کے باوجود نظر آرہی ہے۔

برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروس کے چیف ایگزیکٹو کرس ہوبسن نے بتایا ہے کہ ویکسین نے وائرس سے ہونے والے انفیکشن اور سنگین انفیکشن کے مابین زنجیر توڑ دی ہے اور ہوبسن نے بی بی سی ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ ڈیلٹا تناؤ سے متاثر ہونے کے سبب اسپتالوں میں علاج کروانے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے اور انہوں نے مزید کہا ہے کہ ان میں سے بہت سے بولٹن کے ان اسپتالوں میں ہیں جہاں انگلینڈ میں ہندوستانی ورزن سے متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ ہیں اور اس کے شکار پچھلے وبائی امراض کی لہروں کے مقابلہ میں زیادہ کم سن ہیں۔

دوسری طرف ہندوستان کے کچھ شہروں جیسے ممبئی اور نئی دہلی نے کورونا وائرس کے نئے کیسوں کی تعداد کم ہونے کے ساتھ ہی بندش کی پابندیوں کو کم کرنا شروع کردیا ہے اور اسی طرح وہ دیہی علاقے جہاں آبادی ویکسین کے بارے میں شکوک وشبہات کی شکار ہے اب بھی وبائی مرض سے دوچار ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 25 شوال المعظم 1442 ہجرى – 06 جون 2021ء شماره نمبر [15531]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]