عالمی ٹیکس نظام میں اصلاحات کے لئے تاریخی معاہدہ

عالمی ٹیکس نظام میں اصلاحات کے لئے تاریخی معاہدہ
TT

عالمی ٹیکس نظام میں اصلاحات کے لئے تاریخی معاہدہ

عالمی ٹیکس نظام میں اصلاحات کے لئے تاریخی معاہدہ
گروپ آف سیون جس میں دنیا کے سب سے امیر ممالک شامل ہیں اس نے ہفتہ کے روز ایک بڑی تاریخی معاہدہ کیا جس میں کچھ بڑی کمپنیوں کے ذریعے استحصال کی جانے والی سرحدوں پر ٹیکسوں کے مسائل کو حل کیا گیا ہے۔

گروپ آف سیون نے کہا ہے کہ وہ کم از کم عالمی کارپوریٹ ٹیکس کو کم سے کم 15 فیصد کی مدد کرے گا اور یہ یقینی بنانے کے اقدامات کرے گا کہ کمپنیاں کاروبار کرنے والے ممالک میں ٹیکس ادا کرکے جائیں۔

برطانوی وزیر خزانہ رشی سونک نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ کئی سالوں کی بحث ومباحثے کے بعد  جی 7 کے وزرائے خزانہ عالمی ٹیکس نظام میں اصلاحات کے لئے تاریخی معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

یہ معاہدہ جو اگلے مہینے عالمی معاہدے کی بنیاد بن سکتا ہے اس کا مقصد دہائیوں پرانی نیچے کی دوڑ کا خاتمہ کرنا ہے جس میں ممالک انتہائی کم ٹیکسوں اور چھوٹ کے ساتھ بڑے کارپوریشنوں کو راغب کرنے میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 25 شوال المعظم 1442 ہجرى – 06 جون 2021ء شماره نمبر [15531]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]