ترکی نے نینوا میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر کیا حملہ

ترک صدر رجب طیب اردوگان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترک صدر رجب طیب اردوگان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ترکی نے نینوا میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر کیا حملہ

ترک صدر رجب طیب اردوگان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترک صدر رجب طیب اردوگان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترک صدر رجب طیب اردوگان کی طرف سے شمالی عراق کے نینوا گورنریٹ میں واقع مخمور علاقہ میں پناہ گزین کیمپ کو صاف کرنے کی دھمکی دینے کے چند دنوں کے بعد اس کیمپ پر حملہ کیا گیا ہے جس میں ترکی سے آنے والے ہزاروں کرد مہاجرین رہتے ہیں اور یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کے ذریعہ پی کے کے جنگجوؤں کو پناہ دی گئی ہے اور کل ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس حملہ کے نتیجے میں تین افراد کی موت ہوئی ہے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی نے کرد رکن پارلیمنٹ رشاد جلالی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک ترک طیارے نے کیمپ میں اسکول کے قریب واقع بچوں کے پارک پر بمباری کی ہے اور اسی سے متعلق کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے ڈرون کے ذریعہ کیمپ پر بمباری کی بھی تصدیق کی ہے۔

اردوگان نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ مخمور کیمپ شمالی عراق میں کردستانی ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے صدر دفتر قندیل کے لئے انکیوبیٹر بن گیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اگر ہم مداخلت نہیں کرتے ہیں تو انکیوبیٹر دہشت گرد تیار کرتا رہے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام کھلاڑیوں سے بات کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 25 شوال المعظم 1442 ہجرى – 06 جون 2021ء شماره نمبر [15531]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]