بین الاقوامی اتحادی افواج کو دوبارہ متعین کرنے کے بارے میں عراقی امریکی معاہدہ

بغداد کے سیکیورٹی زون میں ایک اجلاس کے دوران بین الاقوامی اتحاد کے عہدیداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد کے سیکیورٹی زون میں ایک اجلاس کے دوران بین الاقوامی اتحاد کے عہدیداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بین الاقوامی اتحادی افواج کو دوبارہ متعین کرنے کے بارے میں عراقی امریکی معاہدہ

بغداد کے سیکیورٹی زون میں ایک اجلاس کے دوران بین الاقوامی اتحاد کے عہدیداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد کے سیکیورٹی زون میں ایک اجلاس کے دوران بین الاقوامی اتحاد کے عہدیداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ عراق اور ریاستہائے متحدہ امریکہ نے دونوں فوجی قیادتوں کے درمیان عراق سے باہر اتحادی افواج کو دوبارہ متعین کرنے کے منصوبے پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے پہلی تکنیکی ملاقات کی ہے۔

قیادت کے ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جوائنٹ آپریشنز کے ڈپٹی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبد الامیر الشمری کی سربراہی میں عراقی ملٹری ٹیکنیکل کمیٹی اور عراق میں سالڈ ریزولو آپریشنز فورسز کے کمانڈر جنرل پال کالورٹ کی سربراہی میں ان کے امریکی ہم منصب کے مابین پہلی ملاقات اس سیکیورٹی تکنیکی بات چیت کے دائرہ کار میں سامنے آئی ہے جس پر اتفاق اس اسٹریٹجک ڈائلاک اجلاس میں ہوا تھا جو گزشتہ اپریل کی ساتویں تاریخ کو منعقد ہوا تھا۔(۔۔۔)

اتوار 25 شوال المعظم 1442 ہجرى – 06 جون 2021ء شماره نمبر [15531]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]