بین الاقوامی اتحادی افواج کو دوبارہ متعین کرنے کے بارے میں عراقی امریکی معاہدہ

بغداد کے سیکیورٹی زون میں ایک اجلاس کے دوران بین الاقوامی اتحاد کے عہدیداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد کے سیکیورٹی زون میں ایک اجلاس کے دوران بین الاقوامی اتحاد کے عہدیداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بین الاقوامی اتحادی افواج کو دوبارہ متعین کرنے کے بارے میں عراقی امریکی معاہدہ

بغداد کے سیکیورٹی زون میں ایک اجلاس کے دوران بین الاقوامی اتحاد کے عہدیداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد کے سیکیورٹی زون میں ایک اجلاس کے دوران بین الاقوامی اتحاد کے عہدیداروں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ عراق اور ریاستہائے متحدہ امریکہ نے دونوں فوجی قیادتوں کے درمیان عراق سے باہر اتحادی افواج کو دوبارہ متعین کرنے کے منصوبے پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے پہلی تکنیکی ملاقات کی ہے۔

قیادت کے ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جوائنٹ آپریشنز کے ڈپٹی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبد الامیر الشمری کی سربراہی میں عراقی ملٹری ٹیکنیکل کمیٹی اور عراق میں سالڈ ریزولو آپریشنز فورسز کے کمانڈر جنرل پال کالورٹ کی سربراہی میں ان کے امریکی ہم منصب کے مابین پہلی ملاقات اس سیکیورٹی تکنیکی بات چیت کے دائرہ کار میں سامنے آئی ہے جس پر اتفاق اس اسٹریٹجک ڈائلاک اجلاس میں ہوا تھا جو گزشتہ اپریل کی ساتویں تاریخ کو منعقد ہوا تھا۔(۔۔۔)

اتوار 25 شوال المعظم 1442 ہجرى – 06 جون 2021ء شماره نمبر [15531]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]