عراق میں اتحادیوں پر ہونے والے دو حملوں سے جنگ بندی معاہدہ ہوا ختم

عراقی وزیر اعظم کو گزشتہ روز بغداد میں ڈنمارک کے وزیر خارجہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراقی حکومت کا ایوان صدر)
عراقی وزیر اعظم کو گزشتہ روز بغداد میں ڈنمارک کے وزیر خارجہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراقی حکومت کا ایوان صدر)
TT

عراق میں اتحادیوں پر ہونے والے دو حملوں سے جنگ بندی معاہدہ ہوا ختم

عراقی وزیر اعظم کو گزشتہ روز بغداد میں ڈنمارک کے وزیر خارجہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراقی حکومت کا ایوان صدر)
عراقی وزیر اعظم کو گزشتہ روز بغداد میں ڈنمارک کے وزیر خارجہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراقی حکومت کا ایوان صدر)
عراق اور امریکہ کی طرف سے بین الاقوامی اتحادی افواج کو دوبارہ تعیین کرنے کے لئے تکنیکی کمیٹیوں کے اجلاسوں کے آغاز کے اعلان کے گھنٹوں بعد ہی بغداد ایئر پورٹ اور عین الاسد اڈے کو دو ڈرون اور میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے۔

عراقی حکومت کے سیکیورٹی میڈیا سیل نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ عین الاسد ایئر بیس پر فضائی دفاعی نظام نے دو ڈرون کا مقابلہ کیا ہے اور وہ انھیں نیچے گرانے میں کامیاب رہا ہے۔

بین الاقوامی اتحاد کے ترجمان وین ماروٹو نے اعلان کیا ہے کہ بغداد میں اتحاد کے تابع سفارتی حمایتی مرکز کو کسی میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا کیا گیا لیکن اس سے کوئی جانی یا دیگر نقصان نہیں ہوا ہے اور اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ اس حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔(۔۔۔)

پیر 26 شوال المعظم 1442 ہجرى – 07 جون 2021ء شماره نمبر [15532]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]