جانسن نے 2022 میں پوری دنیا س "کورونا" کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3014656/%D8%AC%D8%A7%D9%86%D8%B3%D9%86-%D9%86%DB%92-2022-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%D9%88%D8%B1%DB%8C-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%D8%B3-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D8%A7%D8%AA%D9%85%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
جانسن نے 2022 میں پوری دنیا س "کورونا" کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے
برطانیہ اس بندش کے اختتام کو ملتوی کرسکتا ہے جو اس مہینے کے لئے طے شدہ تھا (اے ایف پی)
جنیوا:«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
جنیوا:«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
جانسن نے 2022 میں پوری دنیا س "کورونا" کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے
برطانیہ اس بندش کے اختتام کو ملتوی کرسکتا ہے جو اس مہینے کے لئے طے شدہ تھا (اے ایف پی)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے "گروپ آف سیون" ممالک کے رہنماؤں سے متحد ہونے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ کورونا کی وبائی بیماری کو ختم کرنے کے لئے 2022 کے آخر تک پوری دنیا کو ویکسین کا ڈوز دے دیا جائے اور جانسن -جس کا ملک اگلے ہفتے گروپ آف سیون سمٹ کی میزبانی کرے گا- صنعتی ممالک میں اپنے ہم منصبوں کو اس مقصد کے حصول کے لئے "ٹھوس اقدامات" کرنے پر آمادہ کریں گے اور یاد رہے کہ یہ ساری تفصیلات کل شام ان کے دفتر سے جاری ہوئے ہیں۔
یہ سربراہی اجلاس ڈیڑھ سال قبل وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے جی 7 رہنماؤں کی پہلی روبرو ملاقات ہوگی۔
برطانوی وزیر اعظم نے مزید کہا ہے کہ اگلے ہفتے دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ممالک کے رہنما ہمارے ممالک اور ہمارے سیارے کے لئے ایک تاریخی لمحے پر اکٹھے ہوں گے کیونکہ دنیا ہمارے بعد جنگ کے بعد کے سب سے بڑے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے منتظر ہے یعنی کویوڈ کو شکست دینا ہے اور ہماری مشترکہ اقدار کے ذریعہ چلنے والی عالمی بحالی کی رہنمائی کرنی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)