جانسن نے 2022 میں پوری دنیا س "کورونا" کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے

برطانیہ اس بندش کے اختتام کو ملتوی کرسکتا ہے جو اس مہینے کے لئے طے شدہ تھا (اے ایف پی)
برطانیہ اس بندش کے اختتام کو ملتوی کرسکتا ہے جو اس مہینے کے لئے طے شدہ تھا (اے ایف پی)
TT

جانسن نے 2022 میں پوری دنیا س "کورونا" کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے

برطانیہ اس بندش کے اختتام کو ملتوی کرسکتا ہے جو اس مہینے کے لئے طے شدہ تھا (اے ایف پی)
برطانیہ اس بندش کے اختتام کو ملتوی کرسکتا ہے جو اس مہینے کے لئے طے شدہ تھا (اے ایف پی)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے "گروپ آف سیون" ممالک کے رہنماؤں سے متحد ہونے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ کورونا کی وبائی بیماری کو ختم کرنے کے لئے 2022 کے آخر تک پوری دنیا کو ویکسین کا ڈوز دے دیا جائے اور جانسن -جس کا ملک اگلے ہفتے گروپ آف سیون سمٹ کی میزبانی کرے گا- صنعتی ممالک میں اپنے ہم منصبوں کو اس مقصد کے حصول کے لئے "ٹھوس اقدامات" کرنے پر آمادہ کریں گے اور یاد رہے کہ یہ ساری تفصیلات کل شام ان کے دفتر سے جاری ہوئے ہیں۔

یہ سربراہی اجلاس ڈیڑھ سال قبل وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے جی 7 رہنماؤں کی پہلی روبرو ملاقات ہوگی۔

برطانوی وزیر اعظم نے مزید کہا ہے کہ اگلے ہفتے دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ممالک کے رہنما ہمارے ممالک اور ہمارے سیارے کے لئے ایک تاریخی لمحے پر اکٹھے ہوں گے کیونکہ دنیا ہمارے بعد جنگ کے بعد کے سب سے بڑے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے منتظر ہے یعنی کویوڈ کو شکست دینا ہے اور ہماری مشترکہ اقدار کے ذریعہ چلنے والی عالمی بحالی کی رہنمائی کرنی ہے۔(۔۔۔)

پیر 26 شوال المعظم 1442 ہجرى – 07 جون 2021ء شماره نمبر [15532]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]