سرکاری ذرائع کے مطابق یمنی حکومت نے بغاوت کے گروپ کے منصوبے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اس قتل عام کو جنگی جرم قرار دیا ہے کیونکہ اس دھماکہ میں کم سے کم 17 شہرے ہلاک ہوئے ہیں جن میں بچے بھی ہیں اور ان کے علاوہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں اور اس حوثی بم دھماکے کے بعد لیان نامی ایک لڑکی کی لاش کا اپنے والد کے ساتھ جل جانے کی تصویر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ملیشیا کے جرائم کی مذمت کی لہر کو مزید اضافہ کر دیا ہے۔
برطانوی سفیر مائیکل آرون نے کہا ہے کہ حوثیوں کو مارب میں اپنی کارروائی روکنا چاہئے اور اقوام متحدہ کے ساتھ سنجیدگی سے کام کرنا چاہئے۔(۔۔۔)
پیر 26 شوال المعظم 1442 ہجرى – 07 جون 2021ء شماره نمبر [15532]