لبنانی بینک کے گورنر کی دولت کے بارے میں فرانسیسی تحقیقات


گزشتہ نومبر کو بیروت میں مظاہرے کے دوران ایک لبنانی شخص کو ریاض سلامہ کا خاکہ پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ نومبر کو بیروت میں مظاہرے کے دوران ایک لبنانی شخص کو ریاض سلامہ کا خاکہ پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لبنانی بینک کے گورنر کی دولت کے بارے میں فرانسیسی تحقیقات


گزشتہ نومبر کو بیروت میں مظاہرے کے دوران ایک لبنانی شخص کو ریاض سلامہ کا خاکہ پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ نومبر کو بیروت میں مظاہرے کے دوران ایک لبنانی شخص کو ریاض سلامہ کا خاکہ پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز لبنانی بینک کے گورنر ریاض سلامہ کی دولت کے بارے میں فرانسیسی تحقیقات کے افتتاح کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ اس طرح اس شخص سے متعلق اندرونی اور بیرونی طور پر فوجداری مقدمات کو وسیع کیا جا سکے اور یہ فرانسیسی تفتیش سوئس تحقیقات کے بعد ہو رہی ہے۔

یہ انکشاف ہوا ہے کہ فرانس میں سلامہ کے خلاف ایک سرکاری ابتدائی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا ہے جب ان کے خلاف قومی مالیاتی استغاثہ میں دو شکایات درج کئے گئے تاکہ اس نوعیت کے مقدمے پر غور کیا جا سکے جن میں حالیہ برسوں میں افریقی ممالک کی ایک بڑی تعداد کا تعاقب کیا گیا ہے اور یہ سب ایسے قانون کے تحت غیر قانونی افزودگی کے الزامات عائد کرنے والے اہلکار کے ذریعہ ہوا ہے جن کے نام کا ترجمہ یہ کیا جاسکتا ہے {آپ کو یہ کہاں سے ملا؟}۔(۔۔۔)

پیر 26 شوال المعظم 1442 ہجرى – 07 جون 2021ء شماره نمبر [15532]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]