انتخابی بہتری کے بعد دمشق میں معاشی بے چینی کا ماحول


18 مئی کو دمشق کی ایک سڑک پر شام کے صدر بشار الاسد کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (رائٹرز)
18 مئی کو دمشق کی ایک سڑک پر شام کے صدر بشار الاسد کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (رائٹرز)
TT

انتخابی بہتری کے بعد دمشق میں معاشی بے چینی کا ماحول


18 مئی کو دمشق کی ایک سڑک پر شام کے صدر بشار الاسد کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (رائٹرز)
18 مئی کو دمشق کی ایک سڑک پر شام کے صدر بشار الاسد کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (رائٹرز)
شام کے دارالحکومت دمشق میں اس صدارتی انتخابی مہم کے دوران جس میں صدر بشار الاسد کی جیت ہوئی ہے عارضی بہتری کے بعد زندگی کی خرابی کے بارے میں تشویش پائی جارہی ہے۔

26 مئی کو ہونے والے انتخابات سے قبل دمشق کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی تھی کیونکہ راشننگ پروگرام 4 گھنٹے کٹوتی سے 2 گھنٹے کٹوتی تک آگیا تھا اور پینے کے پانی شہریوں کے گھروں میں مسلسل چوبیس گھنٹے آرہے تھے۔

اس عرصے میں صفائی ستھرائی کی مستقل مزاجی کا بھی مشاہدہ کیا گیا ہے اور صفائی ستھرائی کے کاریگر روزانہ کی بنیاد پر گلیوں سے کچرا اٹھایا کرتے تھے اور سبزیوں، پھلوں اور کھانے پینے کی بیشتر چیزوں کی قیمتوں میں کسی حد تک اچھائی آئی تھی۔

تاہم پچھلے مہینے کی 29 تاریخ کو انتخابی نتائج کے اعلان کے ایک دن بعد بجلی اور راشن پروگرام کی صورتحال ویسی ہی ہو گئ جیسے پہلے تھی۔(۔۔۔)

منگل 27 شوال المعظم 1442 ہجرى – 08 جون 2021ء شماره نمبر [15533]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]