سعودی عرب الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے لئے عالمی چیمپیئن شپ کا انعقاد کرنے کو ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3019166/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%B9%D8%B1%DA%A9-%D8%A8%D9%88%D9%B9-%D8%B1%DB%8C%D8%B3%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%DA%86%DB%8C%D9%85%D9%BE%DB%8C%D8%A6%D9%86-%D8%B4%D9%BE-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%B9%D9%82%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DB%81%DB%92
سعودی عرب الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے لئے عالمی چیمپیئن شپ کا انعقاد کرنے کو ہے
محدود الیکٹرک سمندری ریسنگ کمپنی کا لوگو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سعودی عرب الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے لئے عالمی چیمپیئن شپ کا انعقاد کرنے کو ہے
محدود الیکٹرک سمندری ریسنگ کمپنی کا لوگو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز محدود الیکٹرک سمندری ریسنگ کمپنی (سیریز ای 1) نے اعلان کیا ہے کہ مملکت سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے الیکٹرک بوٹ ریسنگ کے لئے پہلی بار عالمی چیمپئن شپ کے قیام کے مقصد سے شراکت کے معاہدہ پر دستخط کیا ہے۔
یہ شراکت 2023 کے اوائل میں چیمپین شپ کے قیام اور افتتاحی سیزن کے لئے تیاریوں کو تیز کرنے کے مرحلے میں ایک لازمی قدم ہے کیونکہ سعودی عرب اپنے پہلے ایڈیشن میں ریس کی میزبانی کے لئے نامزد جگہوں میں سے ایک ہوگا۔(۔۔۔)
ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"https://urdu.aawsat.com/%D9%83%D9%87%D9%8A%D9%84/4841151-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%DB%81%D9%85%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%81%D8%AA%D8%AD-%D8%B4%DA%A9%D9%88%DA%A9-%D9%88-%D8%B4%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D9%85%D8%A7%D8%B9%DB%8C%D9%84-%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D8%B4%D8%B1%D9%82-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%B3%D8%B7-%D8%B3%DB%92
ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔
"الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"
اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)