کشیدگی روکنے کے بدلے حشد کے قائدین کی رہائی کے لئے ہوا ایک معاہدہ

مصطفی الکاظمی نے عراق سے جنگ کو دور کرنے میں حکومت کی کامیاب کی تصدیق کی ہے (اے ایف پی)
مصطفی الکاظمی نے عراق سے جنگ کو دور کرنے میں حکومت کی کامیاب کی تصدیق کی ہے (اے ایف پی)
TT

کشیدگی روکنے کے بدلے حشد کے قائدین کی رہائی کے لئے ہوا ایک معاہدہ

مصطفی الکاظمی نے عراق سے جنگ کو دور کرنے میں حکومت کی کامیاب کی تصدیق کی ہے (اے ایف پی)
مصطفی الکاظمی نے عراق سے جنگ کو دور کرنے میں حکومت کی کامیاب کی تصدیق کی ہے (اے ایف پی)
عراق میں "پاپولر موبلائزیشن" کے رہنما قاسم مصلح کی گرفتاری کا بحران حکومت اور مسلح دھڑوں کے مابین ایک سمجھوتہ تک پہنچ گیا ہے جس میں اس بغاوت کو روکنے کے بدلے میں ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ بغداد میں ایک انٹیلیجنس افسر کے قتل نے معاملہ کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے اور اس سے سیکیورٹی کے خاتمے کی جنگ کا دروازہ بھی کھل سکتا ہے۔

پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ عدلیہ نے ثبوت کی کمی کے سبب مصلح کو رہا کیا ہے لیکن ایک سرکاری عہدے دار نے ان کی رہائی فیصلے کی صداقت سے انکار کیے بغیر الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ابھی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن چند دنوں میں جاری ہو سکتا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 28 شوال المعظم 1442 ہجرى – 09 جون 2021ء شماره نمبر [15534]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]