عالمی ادارۂ صحت چین کو تعاون پر مجبور کرنے سے قاصر ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3022016/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%82-%D8%B5%D8%AD%D8%AA-%DA%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%AC%D8%A8%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%A7%D8%B5%D8%B1-%DB%81%DB%92
عالمی ادارۂ صحت چین کو تعاون پر مجبور کرنے سے قاصر ہے
گزشتہ روز صحت کے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ملیشیاء کے دارالحکومت کوالالمپور کے قریب "کورونا" سے ایک متوفی شخص کو دفن کیا گیا ہے (ای. بی. اے)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
عالمی ادارۂ صحت چین کو تعاون پر مجبور کرنے سے قاصر ہے
گزشتہ روز صحت کے احتیاطی تدابیر کے ساتھ ملیشیاء کے دارالحکومت کوالالمپور کے قریب "کورونا" سے ایک متوفی شخص کو دفن کیا گیا ہے (ای. بی. اے)
عالمی ادارۂ صحت نے چین کو اس "کورونا" وائرس کی اصل کی تلاش میں تعاون کرنے پر مجبور کرنے کے سلسلہ میں اپنی عاجزی کا اعتراف کیا ہے جو اپنی مختلف حالتوں کے ساتھ ہی دنیا میں پھیلتا ہی جارہا ہے اور اس کی وجہ سے 3.7 ملین سے زیادہ افراد کی موت ہوئی ہے اور 173.5 ملین لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
تنظیم کے ہنگامی پروگرام کے ڈائریکٹر مائک ریان نے کہا ہے کہ یہ تنظیم چین کو "کوویڈ -19" کی ابتداء کے بارے میں مزید معلومات ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کرسکتی ہے لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ یہ جاننے کے لئے ضروری تحقیق کی تجویز رکھے گی کہ کہاں وائرس اگلے مرحلے میں منتقل ہوا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)