تھپڑ لگنے کے واقعے کے بعد میکرون کے ساتھ وسیع یکجہتیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3022031/%D8%AA%DA%BE%D9%BE%DA%91-%D9%84%DA%AF%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%82%D8%B9%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%88%D8%B3%DB%8C%D8%B9-%DB%8C%DA%A9%D8%AC%DB%81%D8%AA%DB%8C
تھپڑ لگنے کے واقعے کے بعد میکرون کے ساتھ وسیع یکجہتی
گزشتہ روز مشرقی فرانس کے جنوب میں واقع ڈرم علاقے میں ٹین لرمیٹاج نامی قصبے میں تھپڑ کھانے سے پہلے میکرون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر براہ راست جسمانی حملہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ان سے اظہار یکجہتی اور اس تشدد کی مذمت میں اضافہ ہوا ہے جو ملک کی سیاسی زندگی کی خصوصیت بنتی جا رہی ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ویلن شہر کے معروف شہر سے 20 کلومیٹر دور میکرون دیرین قصبے ٹین لرمیٹاج کا دورہ کررہے تھے جو فرانس کے جنوب مشرق میں ڈرم علاقے میں واقع ہے۔ کے ویڈیوز میں میکرون کو اپنی جیکٹ اتارتے ہوئے اور لوگوں کے ایک گروہ کے پاس پہنچتے ہوئے دیکھا گیا ہے جو دھات کی رکاوٹوں کے پیچھے آکر تھے اور وہ ان سے مصافحہ کرنے والے تھے اور متعدد افراد سے مصافحہ کرنے کے بعد ایک نوجوان نے صدر کا ہاتھ پکڑا اور اسے تیزی سے بائیں رخسار پر تھپڑ مار دیا جبکہ یہ آوازیں بھی سنی گئیں ہیں کہ "میکروون کو گرایا جائے" یا "میکروون یہاں سے چلے جاؤ"۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]