تھپڑ لگنے کے واقعے کے بعد میکرون کے ساتھ وسیع یکجہتی


گزشتہ روز مشرقی فرانس کے جنوب میں واقع ڈرم علاقے میں ٹین لرمیٹاج نامی قصبے میں تھپڑ کھانے سے پہلے میکرون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز مشرقی فرانس کے جنوب میں واقع ڈرم علاقے میں ٹین لرمیٹاج نامی قصبے میں تھپڑ کھانے سے پہلے میکرون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

تھپڑ لگنے کے واقعے کے بعد میکرون کے ساتھ وسیع یکجہتی


گزشتہ روز مشرقی فرانس کے جنوب میں واقع ڈرم علاقے میں ٹین لرمیٹاج نامی قصبے میں تھپڑ کھانے سے پہلے میکرون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز مشرقی فرانس کے جنوب میں واقع ڈرم علاقے میں ٹین لرمیٹاج نامی قصبے میں تھپڑ کھانے سے پہلے میکرون کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر براہ راست جسمانی حملہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ان سے اظہار یکجہتی اور اس تشدد کی مذمت میں اضافہ ہوا ہے جو ملک کی سیاسی زندگی کی خصوصیت بنتی جا رہی ہے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ویلن شہر کے معروف شہر سے 20 کلومیٹر دور میکرون دیرین قصبے ٹین لرمیٹاج کا دورہ کررہے تھے جو فرانس کے جنوب مشرق میں ڈرم علاقے میں واقع ہے۔
کے
ویڈیوز میں میکرون کو اپنی جیکٹ اتارتے ہوئے اور لوگوں کے ایک گروہ کے پاس پہنچتے ہوئے دیکھا گیا ہے جو دھات کی رکاوٹوں کے پیچھے آکر تھے اور وہ ان سے مصافحہ کرنے والے تھے اور متعدد افراد سے مصافحہ کرنے کے بعد ایک نوجوان نے صدر کا ہاتھ پکڑا اور اسے تیزی سے بائیں رخسار پر تھپڑ مار دیا جبکہ یہ آوازیں بھی سنی گئیں ہیں کہ "میکروون کو گرایا جائے" یا "میکروون یہاں سے چلے جاؤ"۔(۔۔۔)

بدھ 28 شوال المعظم 1442 ہجرى – 09 جون 2021ء شماره نمبر [15534]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]