حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کی طرف سے دئے گئے اس بیان سے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اگر لبنانی حکومت پٹرول نہیں لا پا رہی ہے تو ان کی جماعت ایران سے پٹرول لے آئے گی ان کے اس بیان سے اس بات کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ لبنان کو امریکی پابندیوں کا نشانہ بنایا جائے کیونکہ 2018 کے بعد سے واشنگٹن نے ایرانی حکام سے پٹرولیم یا پٹرولیم مصنوعات کی خریداری، ملکیت، فروخت، منتقلی یا بازار خریدنے کے لئے ایرانی تیل کمپنیوں کے ساتھ جان بوجھ کر معاہدے کرنے والے ہر فرد پر پابندیاں عائد کردی ہے۔
لبنانی اب گیس اسٹیشنوں کے سامنے لمبی قطار میں کھڑے ہیں اور اس منظر کو نصر اللہ نے ذلت آمیز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر لبنان نے پٹرول اور ڈیزل کے جہاز کو ایران سے منتقل ہونے اور لبنان آنے کو قبول کیا تو یہ دستیاب ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 29 شوال المعظم 1442 ہجرى – 10 جون 2021ء شماره نمبر [15535]