ایرانی تیل سے لبنان کو امریکی پابندیوں کا خطرہ ہے


لبنان میں گیس اسٹیشن پر ٹریفک جام کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل ایجنسی)
لبنان میں گیس اسٹیشن پر ٹریفک جام کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل ایجنسی)
TT

ایرانی تیل سے لبنان کو امریکی پابندیوں کا خطرہ ہے


لبنان میں گیس اسٹیشن پر ٹریفک جام کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل ایجنسی)
لبنان میں گیس اسٹیشن پر ٹریفک جام کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل ایجنسی)
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کی طرف سے دئے گئے اس بیان سے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اگر لبنانی حکومت پٹرول نہیں لا پا رہی ہے تو ان کی جماعت ایران سے پٹرول لے آئے گی ان کے اس بیان سے اس بات کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ لبنان کو امریکی پابندیوں کا نشانہ بنایا جائے کیونکہ 2018 کے بعد سے واشنگٹن نے ایرانی حکام سے پٹرولیم یا پٹرولیم مصنوعات کی خریداری، ملکیت، فروخت، منتقلی یا بازار خریدنے کے لئے ایرانی تیل کمپنیوں کے ساتھ جان بوجھ کر معاہدے کرنے والے ہر فرد پر پابندیاں عائد کردی ہے۔

لبنانی اب گیس اسٹیشنوں کے سامنے لمبی قطار میں کھڑے ہیں اور اس منظر کو نصر اللہ نے ذلت آمیز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر لبنان نے پٹرول اور ڈیزل کے جہاز کو ایران سے منتقل ہونے اور لبنان آنے کو قبول کیا تو یہ دستیاب ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 29 شوال المعظم 1442 ہجرى – 10 جون 2021ء شماره نمبر [15535]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]