بائیڈن اور اردوگان کے سربراہی اجلاس سے قبل شمالی شام میں روسی کشیدگی میں اضافہ

گزشتہ روز جنوبی ادلب میں شامی اور روسی بمباری کے بعد ایک شخص کو تباہ شدہ عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی ادلب میں شامی اور روسی بمباری کے بعد ایک شخص کو تباہ شدہ عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بائیڈن اور اردوگان کے سربراہی اجلاس سے قبل شمالی شام میں روسی کشیدگی میں اضافہ

گزشتہ روز جنوبی ادلب میں شامی اور روسی بمباری کے بعد ایک شخص کو تباہ شدہ عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی ادلب میں شامی اور روسی بمباری کے بعد ایک شخص کو تباہ شدہ عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اگلے پیر کو برسلز میں امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردوگان اور آئندہ بدھ کے روز جنیوا میں ولادیمیر پوتن کے درمیان شام کے معاملے سمیت متعدد فائلوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے منعقد ہونے والی سربراہی کانفرنس سے پہلے روس نے شمال مغربی شام کے جنوبی ادلب پر اپنی بمباری بڑھا دی ہے۔
 
سیریئن آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس کے مطابق پانچ روز تک جنوبی ادلب میں واقع علاقوں پر بار بار شامی حکومت کی فورسز نے ایک طرف سے بمباری کی ہے اور دوسری طرف سے روسی جہازوں نے حملے کیے ہیں اور  ایک میزائل نے جنوبی ادلب کے دیہی علاقوں کے قصبے ابلین میں ایک مکان کے قریب کھڑی کار کو نشانہ بنایا ہے اور جب تحریر الشام فرنٹ (سابقہ النصرہ فرنٹ) اور دوسرے دھڑوں کے جنگجو اس مقام پر پہنچے تو انہیں ایک اور میزائل کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے جس میں تحریر الشام کے تین افراد سمیت کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 01 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 11 جون 2021ء شماره نمبر [15536]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]