واشنگٹن اور لندن کے مابین ایک نیا اٹلانٹک معاہدہ

بائڈن اور ان کی اہلیہ جِیل اور جانسن اور ان کی اہلیہ کیری کو جنوب مغربی برطانیہ کے کارن وال میں کل دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بائڈن اور ان کی اہلیہ جِیل اور جانسن اور ان کی اہلیہ کیری کو جنوب مغربی برطانیہ کے کارن وال میں کل دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

واشنگٹن اور لندن کے مابین ایک نیا اٹلانٹک معاہدہ

بائڈن اور ان کی اہلیہ جِیل اور جانسن اور ان کی اہلیہ کیری کو جنوب مغربی برطانیہ کے کارن وال میں کل دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بائڈن اور ان کی اہلیہ جِیل اور جانسن اور ان کی اہلیہ کیری کو جنوب مغربی برطانیہ کے کارن وال میں کل دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے گزشتہ روز جنوب مغربی برطانیہ کے کارن وال میں اپنی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے مابین اٹلانٹک معاہدہ کے ایک نئے ورژن پر دستخط اسی انداز میں کیا ہے جس طرح سابق امریکی صدر فرینکلن روزویلٹ نے برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل کے ساتھ 1941 میں دوسری جنگ عظیم میں ملنے والی کامیابی کے بعد دستخط کیا تھا۔

اس معاہدہ میں وبا، تجارت اور ٹکنالوجی کے خلاف جنگ میں تعاون کے معاملات اور نیٹو کے دفاع اور سلامتی کے امور کے لئے مشترکہ عزم کے بارے میں آٹھ مشترکہ نکات اور اصولوں پر توجہ دی گئی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 01 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 11 جون 2021ء شماره نمبر [15536]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]