ترکی نے دونوں سفیروں کے نام لینے سے متعلق مصر کے ساتھ معاہدے کی قربت کا اعلان کیا ہے

مصر اور ترکی کے وزرائے خارجہ جلد ملاقات کریں گے اور دونوں ممالک کے سفیروں کی تعیین کریں گے
مصر اور ترکی کے وزرائے خارجہ جلد ملاقات کریں گے اور دونوں ممالک کے سفیروں کی تعیین کریں گے
TT

ترکی نے دونوں سفیروں کے نام لینے سے متعلق مصر کے ساتھ معاہدے کی قربت کا اعلان کیا ہے

مصر اور ترکی کے وزرائے خارجہ جلد ملاقات کریں گے اور دونوں ممالک کے سفیروں کی تعیین کریں گے
مصر اور ترکی کے وزرائے خارجہ جلد ملاقات کریں گے اور دونوں ممالک کے سفیروں کی تعیین کریں گے
ترکی نے کہا ہے کہ مصر کے ساتھ تعلقات میں ترقی ہورہی ہے اور دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین جلد ہی ایک میٹنگ ہوگی اور انقرہ اور قاہرہ میں سفیروں کی تقرری کا معاہدہ بھی ہوگا جبکہ اس سے قبل 2013 میں دونوں ملکوں کی نمائندگی کی سطح میں اگئی تھی اور دونوں ممالک کے مابین تعاون سے متعلق بہت سارے معاملات ہیں جن کو صحیح کرنا ہوگا۔

بدھ - جمعرات کی شب کو ترک وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے ترک سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات اور دونوں سفیروں کی باہمی واپسی آنے والے عرصے کے دوران ہوگی اور رابطے اور بات چیت اب تک بہت ہی اچھے انداز میں جاری ہیں۔

جاويش اوغلو نے مزید کہا ہے کہ ان کا ملک اور مصر لیبیا کے معاملے میں دو الگ الگ جانب نہیں ہیں اور دوسرا معاملہ وہ ہے جس میں دونوں ممالک تعاون کر سکتے ہیں وہ فلسطین کا مسئلہ ہے اور اگر مصر کے ساتھ ہمارے تعلقات معمول پر آجاتے ہیں تو بہت سے علاقے اور ممالک موجود ہیں جو ہمارے ساتھ اس معاملہ میں تعاون کر سکتے ہیں اور وہ ایسے علاقے اور ممالک ہیں جو ایسے تعاون کے ضرورت مند ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 01 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 11 جون 2021ء شماره نمبر [15536]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]