کشیدگی اور گرفتاریوں کے ماحول کے درمیان جزائر کی قانون سازی کا آغاز ہوا آج

پرسو روز تارکین وطن کے لئے انتخابات کے آغاز کے اعلان کے بعد تیونس میں جزائر کے قونصل خانے کے اندر جزائر کی ایک خاتون تارکین وطن کو اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
پرسو روز تارکین وطن کے لئے انتخابات کے آغاز کے اعلان کے بعد تیونس میں جزائر کے قونصل خانے کے اندر جزائر کی ایک خاتون تارکین وطن کو اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

کشیدگی اور گرفتاریوں کے ماحول کے درمیان جزائر کی قانون سازی کا آغاز ہوا آج

پرسو روز تارکین وطن کے لئے انتخابات کے آغاز کے اعلان کے بعد تیونس میں جزائر کے قونصل خانے کے اندر جزائر کی ایک خاتون تارکین وطن کو اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
پرسو روز تارکین وطن کے لئے انتخابات کے آغاز کے اعلان کے بعد تیونس میں جزائر کے قونصل خانے کے اندر جزائر کی ایک خاتون تارکین وطن کو اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
جزائر میں انتخابی دفاتر آج تقریبا 23 ملین رائے دہندگان کا استقبال کرنے کے لئے اپنے دروازے کھول رہے ہیں جو غیر معمولی قانون سازی کے حقداروں میں 407 نائبین کا انتخاب کریں گے اور اس موقع سے معاشرے کی ان ممتاز شخصیات کی گرفتاری بھی ہوئی ہے جنہوں نے انتخابات کو سخت انداز میں مسترد کیا ہے۔

837 آزاد فہرستوں کے علاوہ امیدواروں کی 646 فہرستوں والی 28 پارٹیاں ووٹوں کے لئے مقابلہ کررہی ہیں اور قانون ساز انتخابات کی تاریخ میں پہلی بار آزاد امیدواروں نے تعداد کے لحاظ سے پارٹی امیدواروں کو مات دے دی ہے جبکہ اسلام پسند انتخابی جنگ میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں اور ان کی نمائندگی چار جماعتوں نے کی ہے: "سوسائٹی فار پیس موومنٹ"، "جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ فرنٹ" (دونوں اپوزیشن ہیں)، اور "قومی تعمیری تحریک" اور"النہضہ موومنٹ" ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 12 جون 2021ء شماره نمبر [15537]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]