نیتن یاہو دور کی تقدیر کا فیصلہ آج کنیسٹ میں ہوگا

گزشتہ روز قلندیا میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک فلسطینی خاتون کے قتل کے بعد حفاظتی اقدامات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قلندیا میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک فلسطینی خاتون کے قتل کے بعد حفاظتی اقدامات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

نیتن یاہو دور کی تقدیر کا فیصلہ آج کنیسٹ میں ہوگا

گزشتہ روز قلندیا میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک فلسطینی خاتون کے قتل کے بعد حفاظتی اقدامات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قلندیا میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک فلسطینی خاتون کے قتل کے بعد حفاظتی اقدامات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) آج (اتوار کے روز) اس نئی اسرائیلی حکومت کی تبدیلی کے حق میں ووٹ دے گی جس کے بارے میں یہ سمجھا جا رہا ہے کہ اگر مسلسل 12 سال اقتدار میں رہنے اور دو سال کے اندر اندر 4 انتخابات کرائے جانے کے بعد وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دور کے خاتمہ کے سلسلہ میں مطلوبہ فیصلہ کن فیصلے ہو جاتا ہے تو وہ حلف اٹھائے گی۔

لیکود پارٹی کے سبکدوش وزیر آفیر اکونیس نے کل کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کا قیام ایک غیر یقینی نتیجہ بن گیا ہے اور اسے بری حکومت قرار دیتے ہوئے لکود کے حامیوں کو یقین دلایا ہے کہ انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے اس کی تشکیل کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 03 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 13 جون 2021ء شماره نمبر [15538]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]