ترکی کے وزیر دفاع: ہم لیبیا میں غیرملکی طاقت نہیں ہیں

خلوصی آكار کو پرسو روز معیتیقہ ایئرپورٹ پر پہنچنے کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
خلوصی آكار کو پرسو روز معیتیقہ ایئرپورٹ پر پہنچنے کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

ترکی کے وزیر دفاع: ہم لیبیا میں غیرملکی طاقت نہیں ہیں

خلوصی آكار کو پرسو روز معیتیقہ ایئرپورٹ پر پہنچنے کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
خلوصی آكار کو پرسو روز معیتیقہ ایئرپورٹ پر پہنچنے کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
پرسو روز وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو کی سربراہی میں ترکی کے ایک بڑے وفد نے لیبیا کے دارالحکومت کا دورہ کیا ہے اور اس وفد میں وزیر دفاع، وزیر داخلہ، چیف آف اسٹاف اور انٹیلی جنس چیف شامل ہیں۔

لیبیا کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ اور صدارتی کونسل کے صدر محمد المنفی سے ملاقات کے دوران  ترک وزیر دفاع خلوصی آكار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک لیبیا کے فوجی میدان میں خود کفالت کی سطح تک پہنچنے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے اور انہوں نے ترکی کو لیبیا میں غیر ملکی طاقت سمجھنے سے انکار کرتے ہوئے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ اس کا مقصد اس ملک کے اتحاد اور اس میں امن واستحکام کے قیام کو یقینی بنانا ہے اور یہ بھی بتایا کہ اس ملک میں مسئلہ ریٹائرڈ میجر جنرل فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر ہیں جو ملک کے مشرق میں نیشنل آرمی کے کمانڈر ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 03 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 13 جون 2021ء شماره نمبر [15538]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]