نئی اسرائیلی حکومت کی وجہ سے نیتن یاہو کا دور ہوا ختم

نئی حکومت کی منظوری کے لئے کل کی کنسیٹ سیشن کے دوران نامزد اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو اپنے سامنے بیٹھے بنجمن نیتن یاہو کی طرف مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نئی حکومت کی منظوری کے لئے کل کی کنسیٹ سیشن کے دوران نامزد اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو اپنے سامنے بیٹھے بنجمن نیتن یاہو کی طرف مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

نئی اسرائیلی حکومت کی وجہ سے نیتن یاہو کا دور ہوا ختم

نئی حکومت کی منظوری کے لئے کل کی کنسیٹ سیشن کے دوران نامزد اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو اپنے سامنے بیٹھے بنجمن نیتن یاہو کی طرف مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نئی حکومت کی منظوری کے لئے کل کی کنسیٹ سیشن کے دوران نامزد اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کو اپنے سامنے بیٹھے بنجمن نیتن یاہو کی طرف مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں اس نئی مخالف حکومت کی منظوری کے ساتھ جس کو 60 نائبین کی حمایت حاصل ہوئی ہے اور ایک وسیع ممبرشپ بھی ملی ہے جس میں دائیں اور بائیں طرف سے آٹھ جماعتیں شامل ہیں اور یہاں تک کہ نمائندہ منصور عباس کی سربراہی میں اسلامی تحریک بلاک بھی شامل ہے ان سے کی وجہ سے بینجمن نیتن یاہو کا 12 سالہ دور ختم ہوجائے گا جبکہ نتنیاہو نے میدان نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ حکومت دو کیمپوں پر مبنی ہ، ایک بنیٹ کی سربراہی میں (دائیں طرف) ، اور دوسرا (وسط اور بائیں) یار لاپیڈ کی سربراہی میں جو حکمرانی میں یکساں طور پر حصہ دار ہیں اور وہ مندرجہ ذیل ہیں: بینیٹ 27 اگست 2023 تک وزیر اعظم رہیں گے اور لیپڈ وزیر خارجہ اور متبادل وزیر اعظم ہوں گے۔(۔۔۔)

پیر 04 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 14 جون 2021ء شماره نمبر [15539]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]