موسم خزاں میں ڈیلٹا ورزن کی لہر سے یورپ کو لاحق ہوئے خدشات

ایک مریض کو لندن کے اسپتال میں منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
ایک مریض کو لندن کے اسپتال میں منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
TT

موسم خزاں میں ڈیلٹا ورزن کی لہر سے یورپ کو لاحق ہوئے خدشات

ایک مریض کو لندن کے اسپتال میں منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
ایک مریض کو لندن کے اسپتال میں منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
یورپ میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ریجنل آفس نے متنبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کے (سابقہ ​​ہندوستانی) ڈیلٹا ورزن کے پھیلاؤ کی وجہ سے براعظم کو اس موسم خزاں میں ایک نئی وبا کی لہر لاحق ہو سکتی ہے۔

یہ معلومات دفتر کے ماہرین کی طرف سے گزشتہ چار ہفتوں کے دوران یورپی ممالک میں وبائی امراض کی صورتحال اور آنے والے مہینوں میں ممکنہ پیشرفت کے بارے میں ایک مطالعہ کی بنیاد پر تیار کردہ ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہیں۔

رپورٹ میں اشارہ کیا گیا ہے کہ جس ڈیلٹا ورزن کے بارے میں حال ہی میں برطانوی محکمۂ صحت کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ وہ ملک میں نئے انفیکشن کی 91 فیصد کی وجہ بن سکتا ہے اس کی پھیلاؤ کی رفتار برطانوی لہر سے 53 فیصد زیادہ ہے اور اس کے نتیجے میں اس کے پھیلاؤ کی رفتار اصل وائرس کے مقابلہ میں 50 فیصد زیادہ ہو سکتی ہے۔(۔۔۔)

منگل 05 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 15 جون 2021ء شماره نمبر [15540]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]